ممتا کے نام پر دھبہ
(سوری اگر میری تØ+ریر سے کسی Ú©ÛŒ دل آزاری ہو لیکن میں سو کالڈ انٹیلیکچولز سے بØ+Ø« کر کرکے تھک گیا ہوں تو یہ تØ+ریر Ù„Ú©Ú¾ÛŒ)


میں Ù†Û’ سوشل میڈیا پر لوگوں Ú©Ùˆ Ø+کومت گالیاں نکالتے دیکھا کہ غربت Ú©ÛŒ وجہ اور یہ تو وہ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” لیکن میرے نزدیک یہ بدبخت عورت ممتا Ú©Û’ نام پر دھبہ ہے Û”Û”Û”Û” غضب خدا کا ایک کنال Ú©Û’ گھر میں ایک Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ Ù„Ú©Ú¾ÛŒ خاتون Ú©Û’ بچے 3 دن سے بھوکے، ذرا Ø+لیہ ملاختہ کریں دونوں میاں بیوی کا Û”Û”Û”Û” Ú©Ú†Ú¾ بھی ہو اور خاص طور پر اس کیس میں اس بدبخت Ú©Ùˆ کوئی Ø+Ù‚ نہیں تھا معصوموں Ú©ÛŒ جان لینے کا۔ ان Ú©Ùˆ ایدھی سینٹر Ú†Ú¾Ùˆ Ú‘ آتی،صرف بکواس کر رہی ہے کہ 3 دن سے بھوکے تھے Û”Û”Û”Û”Û”Û” سوری کہ میں جزباتی ہو رہا ہوں لیکن مجھے سو فیصد یقین ہے کہ شوہر کا غصہ بچوں پر نکالا گیا ہے Û”Û”Û” اگر تین دن سے بھوکے تھے تو لعنت ہے اس Ú©Û’ شوہر Ú©Û’ بھائیوں پر اور عورت Ú©Û’ گھر والوں Ú©Ùˆ جو دو بچوں Ú©Ùˆ کھانا نہیں کھلا سکے Û”Û”Û”
Ø+کومت Ú©Ùˆ گالیاں دینے سے پہلے (ویسے Ø+کومت Ú©ÛŒ بھی زمہ داری ہے اور میں Ø+کومت Ú©Ùˆ سپورٹ نہیں کر رہا ہوں) اپنے گریباں میں جھانک لینا چائیے کہ کیا اسلام Ø+قوق العباد کا سبق نہیں دیتا ہے ? کیا عزیز رشتہ داروں ØŒ ہمسائیوں Ú©Û’ کوئی Ø+قوق نہیں ہیں?آپ Ú©Ùˆ اس پر قران اور اØ+ادیث بھی مل جائیں Ú¯ÛŒ Û”Û”Û” ویسے مجھے پتا ہے کہ اگر کتا بھی بھوکا مر جائے تو Ø+کمران سے پوچھا جائیگا لیکن ادھر میں اس خاتون Ú©Û’ اس فعل Ú©Û’ بارے اور اگر یہ سچی بھی ہو تو Ø+کومت کہ برا بھلا کہنے سے پہلے اپنے گریبان میں خود جھانک لیں کہ آج سے آپ کسی سفید پوش Ú©ÛŒ مدد کریں Ú¯Û’ Û”Û”Û”Û”Û”
اگر اس عورت Ú©Ùˆ بچوں سے اتنی ہی Ù…Ø+بت تھی تو خود کیوں نہ مر گئی Û”Û”Û”Û”Û” اپنی جان اتنی پیاری اور بچوں Ú©ÛŒ ?
اس سنگدل کے دل کو کچھ نہ ہوا ہوگا جب اس کا بچہ ما ما کہہ کر زندگی کی بھیک مانگ رہا ہوگا ? لعنت اس پر

Mother kills two starving infants

میرا سوال کہ اگر خدانخواستہ کسی پر ایسا ٹائم آیا تو وہ کیا کرے گا یا کرے Ú¯ÛŒ ? وہ کسی Ú©Û’ گھر میں کام کرے یا فیکٹری میں لیکن بچوں کہ نہیں مارے Ú¯ÛŒ Û”Û”Û”Û” میں ایسی خواتین Ú©Ùˆ جانتا ہوں جنہوں Ù†Û’ بچوں Ú©ÛŒ خاطر اپنے آپنے آپ Ú©Ùˆ بیچ ڈالا لیکن بچے نہیں مارے Û”Û”Û” میں آپ ان عورتوں Ú©Ùˆ Ø+قارت Ú©ÛŒ نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن ان Ú©ÛŒ ممتا نہیں دیکھتے Û”Û”Û”Û”Û”Û”